Hazrat Khadija Tul Kubra | 10 رمضان المبارک یوم وصال حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا
🌲10 رمضان المبارک یومِ وصال مَلِکہ دو جہاں ، زوجہ رسولؐ ، مادرِ بتولؑ ، اُم المٶمنین حضرت سیدہ خدیجة الکبریٰ سلام اللّه علیھا🌳 Hazrat Khadija Tul Kubra
🍁دس رمضان المبارک ام المؤمنین حضرت سیدتنا خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا یومِ وصال یومِ عرس ہے🌾
🙏اْمّ المْومنین سیدہ خْدَیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا🙏
نام: خْدَیجہ🥀
والد: خویلد بن اسد🥀
والدہ: فاطمہ بنت زائدہ🥀
سن پیدائش: 555ء(عام الفیل سے پندرہ برس قبل )🥀
قبیلہ: قریش(شاخ بنو اسد)🥀
سن وفات: 619ء🥀
مقام تدفین: جنت المعلیٰ(مکہ مکرمہ)🥀
کل عمر: 64 سال(ہجرت سے تین برس قبل )🥀
Read More: Shan E Hazrat Syeda Fatima Zahra (رضي الله عنه)
🌳نام و نسب🌳
🌲عرش سے جس پہ تسلیم نازل ہوئی🥀
🌲اس سراے سلامت پہ لاکھوں سلام🥀
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى عَبْدِكَ وَنَبِيِّكَ وَرَسُولِكَ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ وَعَلَى آلِهِ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ وَسَلِّمْ تَسْلِيماً عَدَدَ خَلْقِكَ وَرِضَاءَ نَفْسِكَ وَزِنَةَ عَرْشِكَ وَمِدَادَ كَلِمَاتِكَ.
10 رمضان المبارک یومِ عرس
ام المومنین سیدہ خدیجةالکبریٰ رضی اللہ عنہااہلِ اسلام کی مادرانِ شفیق
بانُوانِ طہارت پہ لاکھوں سلام
جِلَوگِیَّانِ بَیْتُ الشَّرف پر درود
پَروگیّانِ عِفَّت پہ لاکھوں سلام
سِیمَـا پہلی ماں کَہْفِ امن و اماں
حق گزارِ رَفاقت پہ لاکھوں سلام
عرش سے جس پہ تسلیم نازل ہوئی
اس سَرائے سلامت پہ لاکھوں سلام
حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا
حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا اسلام کی پہلی بیوی اور ام المومنین تھیں۔ آپ ایک باعزت، امیر اور نیک خاتون تھیں۔ آپ نے اسلام کی ابتداء میں رسول اللہ ﷺ کی بہت مدد کی اور آپ کی ہمیشہ وفادار رہیں۔
حضرت خدیجہ کی پیدائش اور خاندان:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا 555 عیسوی میں مکہ میں پیدا ہوئیں۔ آپ کا تعلق قریش کے ایک معزز خاندان سے تھا۔ آپ کے والد کا نام خویلد بن اسد اور والدہ کا نام فاطمہ بنت زید تھا۔
حضرت خدیجہ کی شادی:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے دو شادیاں کیں۔ ان کی پہلی شادی ابو ہالہ بن زبیر سے ہوئی، جن سے ان کے دو بچے ہوئے، ایک بیٹا اور ایک بیٹی۔ ابو ہالہ کے انتقال کے بعد آپ نے رسول اللہ ﷺ سے شادی کی۔
حضرت خدیجہ کا اسلام:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اسلام لانے والی پہلی خاتون تھیں۔ آپ نے رسول اللہ ﷺ کی دعوت اسلام کو قبول کیا اور آپ کی ہمیشہ حمایت کی۔
حضرت خدیجہ کی خدمات:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اسلام کی ابتداء میں رسول اللہ ﷺ کی بہت مدد کی۔ آپ نے اپنا مال اور دولت اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کے لیے استعمال کی۔ آپ نے غریبوں اور مسکینوں کی مدد کی اور ان کی کفالت کی۔
حضرت خدیجہ کی وفات:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا 619 عیسوی میں 65 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ رسول اللہ ﷺ نے آپ کی وفات پر بہت غم کا اظہار کیا اور آپ کو “ام المومنین” کا لقب دیا۔
حضرت خدیجہ کی فضیلت:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ایک عظیم خاتون تھیں۔ آپ نے اسلام کی ابتداء میں رسول اللہ ﷺ کی بہت مدد کی اور آپ کی ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ جنت کی دس بشارت پانے والی خواتین میں سے ایک ہیں۔
اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد وبارک وسلم 💚
Shan-e-Hazrat Syeda Khadija Tul Kubra رضى الله تعالى عنها
🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹
ذرانهء عقیدت بحضور ام المومنین مخدومۂ کائنات سیدہ خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا
ہے درسِ وفا پیہم عنوان خدیجہ کا
جاری ہے زمانوں میں فیضان خدیجہ کا
مخصوص ہیں واصف بھی مخدومۂ عالم کے
سب کو ہے میسر کب عرفان خدیجہ کا
توفیق خدا گر دے، مداحئ رحمت کی
تا عمر رہے واصف، انسان خدیجہ کا
اسلام کے سائے میں لوگو جو سلامت ہو
اسلام چڑھایا ہے پروان خدیجہ کا
واللہ دو عالم کے مخزن کی محافظ ہیں
سرکار خدیجہ کے، قرآن خدیجہ کا
کون انکے مماثل ہے؟ طبقات دوعالم میں
مرسل بھی خدیجہ کے، رحمٰن خدیجہ کا
ہے نسلِ محمد ﷺ کا ہر فرد خدیجہ سے
صدیوں سے جو جاری ہے فیضان خدیجہ کا
مینارۂ کربل کی بنیاد خدیجہ ہیں
احسان ذرا مسلم، پہچان خدیجہ کا
حق ہم سے عدیمؔ ان کی مدحت کا ادا کیا ہو
“”مانا ہے پیمبر نے احسان خدیجہ کا”
🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹🍃🌹
Hazrat Khadija Tul Kubra Bint Khuwaylid: The First Lady of Islam
Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها – Radi Allahu Anha), also known as Khadija al-Kubra (the Great Khadija), was the first wife of Prophet Muhammad (ﷺ) and the first woman to embrace Islam. A revered figure in Islamic history, she was a respected businesswoman, a pillar of strength for the Prophet, and a generous benefactor to the early Muslim community.
Early Life and Family:
Born around 555 CE in Mecca, Khadija belonged to a prominent Quraysh tribe. Her father, Khuwaylid ibn Asad, was a successful merchant, and her mother, Fatima bint Zaida, was known for her intelligence and wisdom.
Marriage to Prophet Muhammad (ﷺ):
Khadija was known for her sound judgment and business acumen. Impressed by her qualities, Prophet Muhammad (ﷺ) entered into a business partnership with her. Their mutual respect and admiration blossomed into love, and they were married around 595 CE.
Embracing Islam:
Khadija was the first person to believe in Prophet Muhammad’s (ﷺ) prophethood. She not only accepted his revelation but also offered unwavering support during the difficult years of persecution faced by the early Muslims.
Support for Islam:
Khadija (رضي الله عنها) played a pivotal role in the early days of Islam. She used her wealth to support the fledgling Muslim community, providing for the poor and oppressed. She also financed Prophet Muhammad’s (ﷺ) mission, enabling him to focus on spreading the message of Islam.
Legacy:
Hazrat Khadija (رضي الله عنها) passed away in 619 CE, leaving a profound legacy. She was a constant source of strength and solace for Prophet Muhammad (ﷺ) during a critical period in Islamic history. She is considered one of the most virtuous women in Islam and is included among the ten women promised paradise.
Conclusion:
Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) was a woman of exceptional virtue and مقام. She is a shining star in Islamic history and her life is an inspiration for all Muslims.
FAQs
سوال: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا رسول اللہ ﷺ سے نکاح کب ہوا؟
جواب: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا رسول اللہ ﷺ سے نکاح 595 عیسوی میں ہوا۔
سوال: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے کتنے بچے تھے؟
جواب: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے چار بچے تھے۔ دو بیٹیاں، زینب اور رقیہ، اور دو بیٹے، قاسم اور عبداللہ۔
سوال: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کب ہوئی؟
جواب: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات 619 عیسوی میں ہوئی۔
سوال: رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات پر کیا ردعمل ظاہر کیا؟
جواب: رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات پر بہت غم کا اظہار کیا اور آپ کو “ام المومنین” کا لقب دیا۔
سوال: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت کیا ہے؟
جواب: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔ آپ اسلام کی پہلی بیوی اور ام المومنین تھیں۔ آپ نے اسلام کی ابتداء میں رسول اللہ ﷺ کی بہت مدد کی اور آپ کی ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ جنت کی دس بشارت پانے والی خواتین میں سے ایک ہیں۔
فضائل میں سے چند ایک:
- ام المومنین: رسول اللہ ﷺ نے آپ کو “ام المومنین” کا لقب دیا، جو آپ کی عظمت اور فضیلت کی دلیل ہے۔
- جنت کی بشارت: آپ کو جنت کی دس بشارت پانے والی خواتین میں سے ایک ہونے کا شرف حاصل ہے۔
- پہلی مسلمان خاتون: آپ اسلام لانے والی پہلی خاتون تھیں، جس سے آپ کی ایمان کی طاقت کا اندازہ ہوتا ہے۔
- رسول اللہ ﷺ کی ساتھی: آپ نے رسول اللہ ﷺ کی زندگی کے مشکل ترین دور میں ان کی ہمراہی کی اور ان کی مدد کی۔
- سخاوت اور فیاضی: آپ اپنی سخاوت اور فیاضی کے لیے مشہور تھیں۔ آپ نے اپنا مال اور دولت اسلام کی اشاعت اور غریبوں کی مدد کے لیے استعمال کیا۔
خلاصہ:
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ایک عظیم خاتون تھیں جن کی فضیلت اور مقام بہت بلند ہے۔ آپ اسلام کی تاریخ میں ایک روشن ستارے کی مانند ہیں اور ان کی سیرت ہر مسلمان کے لیے ایک نمونہ ہے۔
Question: When did Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) marry Prophet Muhammad (ﷺ)?
Answer: Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) married Prophet Muhammad (ﷺ) in 595 CE.
Question: How many children did Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) have?
Answer: Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) had four children with Prophet Muhammad (ﷺ). Two daughters, Zainab and Ruqayyah, and two sons, Qasim and Abdullah.
Question: When did Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) die?
Answer: Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) died in 619 CE.
Question: How did Prophet Muhammad (ﷺ) react to the death of Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها)?
Answer: Prophet Muhammad (ﷺ) was deeply grieved by the death of Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) and bestowed upon her the title of “Umm ul-Momineen” (Mother of the Believers).
Question: What are the virtues of Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها)?
Answer:
Hazrat Khadija bint Khuwaylid (رضي الله عنها) was a woman of great virtue and مقام. She was the first wife of the Prophet Muhammad (ﷺ) and the Mother of the Believers. She played a vital role in the early days of Islam and was a constant source of strength and support for the Prophet (ﷺ).
Some of her virtues include:
- Umm ul-Momineen: The Prophet (ﷺ) bestowed upon her the title of “Umm ul-Momineen” (Mother of the Believers), which is a testament to her greatness and virtue.
- Promised Paradise: She was one of the ten women who were promised Paradise.
- First Muslim Woman: She was the first woman to embrace Islam, which demonstrates the strength of her faith.
- Companion of the Prophet (ﷺ): She stood by the Prophet (ﷺ) during the most difficult times of his life and supported him in every way possible.
- Generosity and Charity: She was known for her generosity and charity. She used her wealth and resources to support the spread of Islam and help the poor and needy.